Youm e Azadi Essay In Urdu
Back to: Urdu Essays List 1
یوم آزادی پر بہترین تقریر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں!
یوم آزادی پر دوسری تقریر.
یومِ آزادی کا پیغام نوجوانوں کے نام: 14 اگست پر تقریر
- سعید عباس سعید
- 12 اگست 2022
یوم آزادی پاکستان: 14 اگست پر اردو تقریر
صاحب صدر اور میرے عزیز ہم مکتب ساتھیو!
السلام علیکم! ہم آج وطن عزیز کی سالگرہ کے پرمسرت موقع پر یہاں جمع ہوئے ہیں ۔۔۔ اور مجھے جس موضوع پر لب کشائی کرنے کا موقع دیا گیا ہے وہ ہے "جشن آزادی اور ہم"...! صاحب صدر! میرے لیے 14 اگست محض ایک تاریخ نہیں ہے ۔۔۔ بلکہ 14 اگست وہ امانت ہے جو میرے پورکھوں نے لاکھوں قربانیاں دینے کے بعد میرے حوالے کی ہے ۔۔۔ اور مجھے بنا کسی قربانی کا دریغ کیے اسے اگلی نسلوں تک منتقل کرنا ہے ۔۔۔ 14 اگست وہ تشخص ہے جو مجھے ساری دنیا سے جدا مقام دیتا ہے ۔۔۔ 14 اگست وہ سحر ہے جس کی تلاش میں کئی ستارے ڈوب گئے ۔۔۔ 14 اگست وہ پیغام ہے جسے مجھ تک پہچانے کے لیے نجانے کتنے قاصد راستوں کی دھول ہو گئے ۔۔۔ کتنے دل ملول ہو گئے اور کتنے اشک بے مول ہو گئے ۔۔۔ میرے لیے 14 اگست محض ایک تاریخ نہیں ہے ۔
ملا نہیں وطنِ پاک ہم کو تحفے میں جو لاکھوں دیپ بجھے ہیں تو یہ چراغ جلا جناب صدر! 14 اگست کا دن میرے سال کے تین سو پینسٹھ دنوں کا سردار دن ہے ۔۔۔ یہ دن ہے تو میری عیدیں ہیں ۔۔۔ یہ دن ہے تو میری خوشیاں ہیں ۔۔۔ یہ دن ہے تو سب بہاریں ہیں ۔۔۔ یہ دن ہے تو سب نظارے ہیں ۔۔۔ میری زندگی ، میری بندگی ، میری دلکشی ، میری تازگی ، میری روشنی، میری آگہی ، میری شاعری ، میری موسیقی و مصوری ۔۔۔ سب کچھ ہے ۔۔۔ اگر یہ دن میرے مقدر کی پیشانی پر کندہ ہے!
بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے یہی کیا کم ہے کہ نسبت مجھے اِس خا ک سے ہے جناب صدر! یہ مملکت خداد محض ایک ملک نہیں ہے ۔۔۔ یہ حضرتِ اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے ۔۔۔۔ یہ قائد اعظم کے سارے جذبوں کی تصویر ہے ۔۔۔ یہ کاتب تقدیر کی اک انمٹ سی تحریر ہے ۔۔۔ میری سانس پاکستان ہے ۔۔ میری آس پاکستان ہے۔۔۔ احساس پاکستان ہے ۔۔۔ صد شکر ہے میرے مولا کا۔۔۔ میرے پاس پاکستان ہے۔۔۔ اسی انمول تحفے کے لیے رب ذوالجلال کا شکر ادا کرنے کو یہ دن منایا جا رہا ہے جسے جشن آزادی یا یوم آزادی کا نام گیا ہے۔ صاحب صدر! آج کے دن ہمیں اپنے آباء و اجداد کی بےمثال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرنا ہے اور اس بے پایاں رحمت ایزدی پر سجدہ شکر بھی ادا کرنا ہے ۔۔۔ ہمیں ان ماؤں کے بیٹوں کو خراجِ محبت پیش کرنا ہے جہنوں نے اس دیس کے چپے چپے ۔۔۔ گوشے گوشے سے یہ عہد کیا تھا کہ: خون دل دے کے نکھاریں گے رخِ برگِ گلاب ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے! اپنی گفتگو کے آخر میں مَیں بصد رنج و ملال یہ عرض کرنا چاہوں گا/ گی کہ وطن عزیز اس وقت اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ۔۔۔ کچھ ہماری اپنی نادانیاں ہیں اور کچھ دشمنوں کی ریشہ دوانیاں ۔۔۔ ہر طرف بھوک ، افلاس کے ڈیرے ہیں ۔۔ گھمبیر اندھیرے ہیں ۔۔۔ بڑی دور سویرے ہیں ۔۔۔ صنعت و حرفت ، معیشت، تجارت ۔۔ ہر شعبہ خسارے میں ہے ۔۔ بھائی بھائی کا گلا کاٹ رہا ہے ۔۔۔ سیاسی ، لسانی اور مذہبی اختلافات نے شدت پسندی کو فروغ دینا شروع کر دیا ہے۔۔۔۔ لیکن میرے عزیزو! ہمیں پھر ابھرنا ہے ۔۔۔ اپنی آن بان کی خاطر ۔۔۔پھر اپنی پہچان کی خاطر ۔۔۔ پیارے پاکستان کی خاطر ۔۔۔ یاد رکھیے! ہم کو یہ شعلے نہیں ، چاہت کی شبنم چاہئے ہم کو یہ خنجر نہیں ، زخموں کا مرہم چاہئے مستقل نفرت کے بدلے ، عشقِ پیہم چاہئے متحد ہوکر جئیں ، تو ایک طاقت ہم بھی ہیں گر سلامت یہ وطن ہے ، تو سلامت ہم بھی ہیں
متعلقہ عنوانات
- پاکستان کے 75 سال
- جشن آزادی پر تقریر
- یوم آزادی پر تقریر
- تقریر 14 اگست پر
اسی بارے میں
پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خانؒ: ان کی زندگی پر ایک نظر (ٹائم لائن)
پاکستان کی پچھترویں سالگرہ پر 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری
پاکستان کے 75 برس: پاک بحریہ کی عسکری صلاحیت کتنی ہے؟
ذرا سوچیے! 14 اگست ہمیں کیا پیغام دے گیا؟
جشنِ آزادی مبارک: پاکستان کا قیام کیوں ضروری تھا؟
قومی ترانہ 68 برس بعد نئی دھن کے ساتھ ریکارڈ: جشن آزادی مبارک
سعید عباس سعید سے متعلقہ.
یوم اقبال: کیا علامہ اقبال وطن پرستی کے مخالف تھے؟ اقبال کا تصورِ وطنیت
جون ایلیا ایک حیرت انگیز شاعر: جون ایلیا کی بیسویں برسی پر ان کی شاعری کا انتخاب
یوم اقبال : علامہ اقبال کے بارے میں 7 دلچسپ حقائق جو بہت کم لوگ جانتے ہیں
علامہ اقبال کے شخصیت کے 5 دلکش رنگ: مکاتیبِ اقبال کی روشنی میں
اسلام اور سائنس: علامہ اقبال کی تصنیف "اسلام میں مذہبی فکر کی تشکیل نو" کی روشنی میں
علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ: یوم اقبال کے حوالے سے تقریر
کتاب بینی اور انسان, اقبال کا تصور مرد کامل, ہمیشہ یاد رکھنا کہ مزاحمت فضول کام نہیں ہے، یہ محض ایک گولی نہیں ہے جو چلادی جائے, فیچر اور تجزیے.
کیا اسلام مغرب کا دشمن ہے؟ از تمارا سن
یوم آزادی پر مضمون | یوم آزادی پر تقریر | Youm e Azadi par Mazmoon in Urdu
یوم آزادی پر تقریر.
15 اگست کی تقریر: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٰلَمِين وَالصَّلاةُ وَالسَّلامُ عَلَى النَّبِيِّ الْاَمِين، وَعَلٰى آلهٖ وَصَحْبِهٖ اَجْمَعِينَ، إِلٰى يَوْمِ الدِّيْن، اَمَّا بَعْد! فأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيطَانِ الرَّجِيمِ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيهِ شُرَكَآءُ مُتَشَٰكِسُونَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ۔صَدَقَ اللهُ الْعَظِيْم۔
خرد نے کہہ بھی دیا لاالہ تو کیا حاصل
دل و نگاہ مسلماں نہیں، تو کچھ بھی نہیں
یوم آزادی پر مضمون
سامعین کرام! حاضرین جلسہ، عزیزان گرامی قدر اور فرزندان اسلام! آج پندرہ اگست ہے، پندرہ اگست کیا ہے؟ اس کی حقیقت کیا ہے؟ میرے محترم دوستو! ( 15 اگست یوم آزادی ) یہ تاریخ ایسی تاریخ ہے جس میں ہزاروں خونی داستانیں ، سینکڑوں خوفناک واقعات، لاکھوں دردناک کہانیاں اور بے شمار الم انگیز باتیں پوشیدہ ہیں۔
ہمارا ملک ہندوستان جس پر مسلمانوں نے صدیوں حکومت کی ، عدل وانصاف کی حکومت، پیار ومحبت کی حکومت، الفت وعقیدت کی حکومت ،لیکن انصاف کا دامن مسلمانوں کے ہاتھ سے چھوٹ گیا، پیار ومحبت کے الفاظ مسلمانوں نے بھلا دیے ،الفت وعقیدت کی عداوت وبغض کی پرچھائیں آ گئیں تو اس ملک میں انگریزوں نے قدم رکھا۔
پہلے پہلے تجارت شروع کی،ایسٹ انڈیا کمپنی کے نام سے ہندوستان میں اپنی اقتصادی حالت خوب مضبوط کی ، پھر کیا تھا، پیسے کی ریل پیل،سیاست میں دخیل ہونا آسان ہو گیا ۔ دھیرے دھیرے سیاست میں ایسا دخیل ہوئے ، کہ حکومت کی کرسی پر بھی قبضہ ہو گیا۔ اب کیا تھا، ہندوستان کا کوئی شعبہ، کوئی ڈپارٹمنٹ اور کوئی سیاسی وسماجی تنظیم ایسی نہ بچ پائی تھی جس میں انگریز نہ ہوں۔ ہر شعبے، ہر تنظیم ، ہر ڈپارٹمنٹ میں اعلی عہدے پریہ انگریز ہی بیٹھا ملتا تھا۔ ( یوم آزادی مضمون )
جب انگریزوں نے اپنا مکمل تسلط ہندوستان پر جمالیا، تو اسے یہ بات سوجھی ، کہ یکساں سوِل کوڈ کے طور پر پورے ہندوستان کے ہر ہر شہر میں، ہر ہر گاؤں اور آبادی میں عیسائیت کا قانون نافذ کیا جائے ۔ کوئی گھرانہ، کوئی گھر، کوئی بچہ ایسا نہ بچے ، کہ جس کو عیسائیت سے پیار نہ ہو۔
پورے ہندوستان میں عیسائیت کا پرچم لہرانے ، ہر گھر سے عیسی مسیح کی منسوخ تعلیم پر عمل کرانے اور ہر ہر خرد وکلاں کو اس پر مجبور کرنے کے لیے انگریزوں نے ایڑی چوٹی تک کا زور لگادیا۔(15 اگست پر تقریر)
مسلمانوں کو یہ چیز آخر کیسے برداشت ہوسکتی تھی ،مسلمان تو صرف خدا وحدہ لاشریک کا بندہ ہے ، عیسائیوں کے یہاں تین خدا ہیں، جسے قرآن کریم نے ثَالِثُ ثَلٰثَہْ کہ کر بتایا ہے ۔مسلمان اپنے توحید کے عقیدے کو کیسے چھوڑ سکتا ہے۔ مسلمان ایک خدا کو چھوڑ کر تین خداؤں کی ناز برداری کیسے کر سکتا ہے۔ مسلمانوں کو تو یہ منظور ہے، کہ دہکتی آگ کے شعلے آسمانوں کی بلندی کو چھورہے ہوں اس میں ڈھکیل دیا جائے ، تو مسلمان اس میں ہزار خوشیوں کے ساتھ کود پڑے گا لیکن خدا کے ساتھ کفر نہیں کرسکتا۔ ایک خدا کے ساتھ تین اور خداؤں کر ملاکر مشرک نہیں بن سکتا ۔ مسلمان کا قرآن اعلان کر چکا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُ ۔ اللہ تعالیٰ شرک کو کبھی معاف نہ کرے گا، اس کے علاوہ ہر چھوٹی بڑی غلطی جس کی بھی چا ہے جب چا ہے معاف کر دے گا۔
یہ قرآن مسلمانوں کا ہی قرآن نہیں ، پوری دنیا کا قرآن ہے۔ مسلمان عیسائیوں کو بھی دعوت دیتے ہیں، کہ تم بھی شرک کے اندھیاروں سے نکل کر اسلام کی تابناک روشنی میں آجاؤ۔ تَعَالَوْاْ إِلَى كَلَمَةٍ سَوَاء بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلاَّ نَعْبُدَ إِلاَّ اللَّهَ وَلاَ نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا ۔
ترجمہ اے یہود ونصاری ! تم بھی ایک ایسے کلمے کی طرف آجاؤ جو تمہاری کتاب میں بھی ہے، ہماری کتاب میں بھی ہے۔ کہ کلمہ توحید اور خدا وحدہ کو ایک ماننے کا عقیدہ بنالو، اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو۔
ان حالات وواقعات کو سامنے رکھ کر مسلمانوں کے لیے یہ ایک زبردست چیلنج تھا، کہ وہ ہندوستان پر ظالمانہ طور پر قابض انگریز کی دعوت پر لبیک کہیں ۔ پورے ہندوستان میں عموما، اور مسلمانان ہند میں خصوصا ایک افراتفری کا ماحول تھا۔
اتنے میں انگریز نے یہ حکم بھی صادر کر دیا کہ سرکاری نوکری اگر کرنا ہے تو مسلمان بن کر یا غیر عیسائی بن کر نہیں کر سکتے۔ سرکاری ملازم کو عیسائی بن کر ہی ملازمت پر باقی رکھا جاسکتا ہے۔
یہ اعلان پورے غیر منقسم ہندوستان میں بجلی کی طرح پھیل گیا، اور جنگل کی آگ کی طرح گاؤں گاؤں بستی بستی ،قریہ قریہ اس کا چرچہ ہونے لگا۔اب کیا تھا، دین اور دنیا کا معاملہ تھا،اگر دنیا اپنا لیتے ہیں تو دین سے ہاتھ دھونا پڑے گا ،اگر دین پر رہتے ہیں تو دنیا جاتی ہے ۔ فیصلہ کیا کریں، کیوں کریں اور کیسے کریں؟
اس نازک موڑ پر امت محمدیہ کے علماء صالحین آگے بڑھ کر ایک زبردست فتوی صادر کرتے ہیں ، کہ اس نازک گھڑی میں کسی بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں بلکہ بالکل حرام ہے، کہ وہ انگریزی حکومت میں ملازمت کریں۔
یہ فتوی کیا تھا، دین کے بقا کا پیغام ۔ اسلام پر جمے رہنے کا اعلان، سنت کے نہ چھوڑنے کی تاکید ۔
یک لخت مسلمانوں نے اپنے ملازمتوں پر لات مار دی ، اور بے دست وپا اپنے گھروں کولوٹ آئے ، اب کیا تھا، وہ تھے اور ان کا خدا اور کوئی نہیں ، بڑا دردناک حال تھا۔ایک ملازم مسلمان ہے، اس کے بال بچے ہیں ، وہ برسر روزگار ہے۔ روزانہ کا لمبا خرچ ہے۔ یک لخت روزی بند ہو جائے ، کاروبار ٹھپ پڑ جائے تو کیا گزرے گی؟ لیکن جب مسلمانوں کے ساتھ کوئی نہیں تھا، نہ کاروبار، نہ ملازمت، نہ مددگار، نہ اعیان وانصار تو صرف اور صرف اللہ کی ذات تھی ۔ جس نے مسلمانوں کو دلاسہ دیا کہ گھبراؤ نہیں۔(15 اگست پر مضمون)
لَا تَحْزَنُواْ وَأَنتُمُ ٱلْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ۔
اللہ تعالی نے مدد کی ،مسلمانوں کا دین بچایا، زندگی کی حفاظت فرمائی ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے جہاد کا فتوی صادر فرمایا، پورے ہندوستان میں جہاد کے سلسلے میں لڑائیاں چھڑ گئیں، شاملی کے میدان میں مولانا محمد قاسم نانوتوی ، بانی دارالعلوم دیوبند نے انگریزوں کا مقابلہ کیا۔ ہزاروں لاکھوں علما نے آزادی ہند اور حفاظت دین کی خاطر اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر سر پر کفن باندھ کر میدان کارزار میں اتر آئے کہ
ہو حلقۂ یاراں تو بریشم کی طرح نرم
رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
اورلڑائیاں کیں ، حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ نے جام شہادت نوش کیا۔ مولا نا جعفر تھانیسری نے جنگ میں اہم رول ادا کیا ، حضرت شیخ الہند نے ریشمی رومال کی تحریک چلائی ۔ محمد علی جو ہر نے غلامِ ملک چھوڑ دیا ، حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ نے رات دن ایک کیا۔ تب جا کر کہیں ۱۵/ اگست ۱۹۴۷ء کی صبح نمودار ہوئی ۔(15 اگست کی تقریر)
خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا
یہ ہے ۱۵/اگست کی صبح ، آزادی کی صبح ، (یوم آزادی مبارک) جس میں ہم آزادی کے ساتھ ایک خدا کے بندے رہ سکتے ہیں ۔اتنی جانفشانیوں کے بعد ہمیں یہ آزادی ملی ہے تو ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے۔اپنے دین پر پوری آزادی کے ساتھ عمل کرنا چاہیے۔ اپنے عقائد واحکامات پر خدا کی توفیق مانگ مانگ کر عمل پیرا رہنا چاہیے۔ ورنہ اگر ہم نے اس آزادی کی ناشکری کی تو خدا وہ دن بھی لائے گا جب ناشکری کے سبب ہماری موجودہ آزادی بھی چھنی جائے گی ۔اور چھٹی جا بھی رہی ہے ۔ ہمیں آزادی کی خوشی اسی وقت مل سکتی ہے جب ہم اپنے پرانوں کے چراغ جلا جلا کر روشنی حاصل کریں گے۔ ( 14 اگست یوم آزادی پاکستان )
جسے فضول سمجھ کر بجھا دیا تو نے
وہی چراغ جلاؤ تو روشنی ہوگی
وَآخِرُ دَعْوَاناْ أَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَٰلَمِينَ۔
نوٹ : اس تقریر کی ( pdf) فائل ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔
26/ جنوری یوم جمہوریہ پر بہترین تقریر
Leave a Comment جواب منسوخ کریں
اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔
جشن آزادی پاکستان – Speech on Jashn e Azadi Pakistan
صدر گرامی قدر! آج کی محفل میں میرا موضوع تقریر ہے۔ میں اپنی پہچان کی تلاش میں تحریک پاکستان کے ایمان آفریں
دور میں داخل ہوتا ہوں۔ ایک طرف برطانوی طاغوت ہے جو ہزاروں برس حکومت کرنے کا اعلان کر رہا ہے دوسری طرف ہندو سامراج ہے جو مسلمانوں سے اپنی ہزار سالہ غلامی کا انتقام لینے پر تلا ہوا ہے۔ ان دو عفریتوں کے درمیان میرا سیم قائد محمد علی جناح مسکرا رہا ہے۔ اس کی پیشانی پر فتح عظیم کی بشارت لکھی ہے۔ وہ اتحاد تنظیم اور ایمان کا اسلحہ لے کر وقت کی بلندیوں پر ابھرتا ہے۔ اس کی آواز وقت کا سینہ چیر کر ہر مسلمان کے دل کی دھڑکن بن جاتی ہے۔ ملت اسلامیہ کے تمام اسلامیہ کا ہر اول دستہ بن جاتے ہیں۔ غیرت مند فرزندان توحید کے پہلو بہ پہلو میرے جیسے لاکھوں طلبہ بھی اس
اور جناب صدر! ایسے ہمت آفریں دور میں ایک برطانوی نما قائد سے پوچھتا ہے کہ پاکستان کب وجود میں آئے گا
تو میرے قائد کا یہ جواب تاریخ کی انمٹ گواہی بن جاتا ہے کہ پاکستان تو اس وقت ہی معرض وجود میں آ گیا تھا جب برصغیر میں پہلے ہندو نے اسلام قبول کیا تھا“۔ یہ میرے قائد کا جواب ہی نہیں تھا بلکہ تقدیر کا فیصلہ تھا۔ ایسا فیصلہ جس نے پاکستان کی صورت میں ملت اسلامیہ کو اس کی پہچان عطا کر دی۔ جناب والا! پاکستان محض ایک ملک کا نام نہیں بلکہ ایک عظیم نظریہ کی سربلندی کا پیغام ہے۔ یہ فقط ایک خطہ زمین نہیں بلکہ یہاں کا ذرہ ذرہ اسلامی غیرت کا امین ہے۔ یہ صرف ایک ریاست نہیں بلکہ خدائے قدوس کی عظیم امانت ہے۔ صدر ذی وقار! پاکستان ہماری پہچان ہے۔ اس عظیم سرزمین نے ہمیں کیا کچھ عطا نہیں کیا۔ اقوام عالم میں بلند رتبہ عطا کیا۔ باطل سے ٹکرانے کا حوصلہ بخشا۔ باوقار زندگی کا اسلوب اور غیرت ایمانی کا شعور بخشا۔ جغرافیائی تحفظ اور نظریاتی شکوہ عطا کیا۔ تہذیب کا حسن اور تمدن کا وقار عطا کیا۔ اسلامی قلعہ بن کر ہماری حفاظت کی۔ صنعت و حرفت کی ترقی اور معیشت کا وقار بخشا۔ جوہری توانائی کا اعزاز بخش کر ہمارے مستقبل کو محفوظ کر دیا۔ کا حق تو یہ ہے کہ مقدس سر زمین اللہ کا احسان ہے اس کی حرمت پر ہماری جان بھی قربان ہے ملک و ملت کے تحفظ کو یہی اعلان سب سے اعلیٰ سب سے پہلے اپنا پاکستان ہے جناب والا! اپنی پہچان کے عزیز نہیں ہوتی۔ پہچان کھو جائے تو اقوام حالات
کے رہگزاروں میں گم ہو جاتی ہیں۔ اور اس مملکت خداداد کی پہچان اسلام ہے۔ وہ
اسلام جس نے بزم عالم میں چودہ صدیاں قبل پہلی مرتبہ اسلامی سلطنت کی بنیاد ڈالی
تھی۔ وہ اسلامی سلطنت جس کا دارالخلافہ مدینہ منورہ تھا اور جس کی وسعتیں شام ابد
تک وسیع تھیں۔ وہ اولین اسلامی حکومت جس کے خدو خال محبوب دو عالم حضور محمد مصطفی ملا ایم نے ابھارے تھے۔ وہی اولین اسلامی سلطنت پاکستان کا آئیڈیل ہے۔ وہ اسلامی سلطنت جس کا منشور قرآن حکیم کی صورت میں وقت کے کوہ فاران پر طلوع ہوا تھا۔ اس پہچان کو قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمیشہ پیش نظر رکھا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ جب بابائے ملت سے ایک انگریز صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان کا دستور کیا ہوگا تو قائد اعظم نے دوٹوک انداز میں فرمایا تھا کہ
پاکستان کا دستور تو چودہ صدیاں قبل وجود میں آچکا ہے اور وہ ہے قرآن مجید جناب صدر! پاکستان اسی عظیم نظریاتی سربلندی کی عصر حاضر میں تشکیل نو
ہے۔ علامہ اقبال نے اسی لئے فرمایا تھا کہ ے اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی جناب والا! آج وقت کا تقاضا ہے کہ اپنی شناخت کو بصد افتخار اقوام عالم کے سامنے پیش کیا جائے۔ پاکستان سے فکری اور عملی پجہتی کا مظاہرہ کیا جائے۔ جب آندھیوں کی آمد ہوتی ہے تو کمزور سے کمزور پرندہ بھی اپنے آشیانے کی حفاظت کرتا ہے اور میرا پاکستان تو لطف و رحمت کا سائبان ہے۔ راحت زندگی اور مونس بھی آئے۔ قلب و جان ہے۔ ہم کیسے گوارا کر سکتے ہیں کہ اس پر معمولی سی
آج ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ تیرے نام پر
تیرے اعزاز پر تیرے پیغام پر
تیرے اقبال پر تیرے انعام پر
جاں لٹا دیں گے ہم دین اسلام پر
سرزمین وطن سرزمین وطن
صدر ذی وقار! پاکستان کی صورت میں ہماری یہ ملی شناخت آسانی سے عطا
نہیں ہوئی۔ لاکھوں شہداء نے اپنا مقدس لہو اس ارض پاک کے وجود کی خاطر نذر
کیا۔ بے شمار خواتین اسلام نے اپنی عصمتوں کے آبگینے پاکستان کی عظمت پر نثار
کر دیئے۔ معصوم بچے نوکوں پر اچھالے گئے۔ بزرگوں نے اپنی زندگیوں کا قیمتی اثاثہ پاکستان کے تقدس پر قربان کر دیا۔ اس سرزمین کے ذرے ذرے سے فدایان اسلام کے پاکیزہ خون کی مہک پھوٹتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ سرزمین ہمیں مانند حرم عزیز ہے۔ یہ ہمارا فکری و عملی سرمایہ ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کی آنکھوں کا نور بھی ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ ارض عظیم عطا کر کے رب کریم نے اسلامیان ہند ہی کو نہیں بلکہ زمانے بھر کے فرزندان توحید کو شوکت ایمان کا قلعہ عطا کیا ہے۔ محترم حاضرین! آج باطل قوتیں پھر ہماری ایمانی غیرت کو للکار رہی ہیں۔ ہماری بہادر افواج وطن عزیز کی پاسبان ہیں۔ ہمیں نظریاتی محاذ پر ایمانی جلال کے ساتھ ڈٹ جانا چاہیے۔ ہم قائد اعظم کے سپاہی علامہ اقبال کے شاہین ہیں۔ طالب علموں نے پاکستان بنایا تھا تو اسے بچانا بھی جانتے ہیں۔ میں اہل وطن تک یہ پیغام پہنچانا چاہتا ہوں کہ خدارا ایک ہو جائیں۔ ہم پنجابی سندھی، بلوچی اور پٹھان نہیں بلکه اول و آخر سب مسلمان پاکستانی ہیں۔ اگر پاکستان سلامت ہے تو عظمت اسلام کا قلعہ سلامت ہے۔ اگر پاکستان سربلند ہے تو ہماری پہچان بھی زندہ ہے۔ اگر پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں تو ہمارا مستقبل تابندہ ہے۔ اگر توحید کی یہ امانت سلامت ہے تو عالم اسلام کی امیدوں کی تابندگی ہمیشہ بر قرار ر ہے ہی۔ کی پہچان پاکستان کے نام پر میں اس پیغام کے ساتھ اجازت چاہتا ہوں کہ ارے ارض پاک تیری حرمت عزیز تر ہے
تو روح زندگی ہے تو عزم معتبر ہے
ظلمت کدوں میں تو ہی تو غازہ سحر ہے پیغام آگہی ہے نور دل و نظر ہے اپنے عمل سے تجھ کو ہم نکھار دیں گے سو بار تجھ پہ اپنی ہم جان وار دیں گے
14 اگست یوم آزادی پاکستان پر تقریر
Leave a Comment Cancel reply
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
- Beauty Tips
- Information
Jashn e Azadi Essay In Urdu Azadi Ka Din Azadi Aik Naimat Hai Azeem
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق.
- Entertainment
- Privacy Policy
Independence Day Of Pakistan Speech In Urdu
Table of Contents
The word ” Islamic Republic of Pakistan “ is formed by combining 2 words ” pak ” and “ stan “. Pak suggests that pious and stan suggests that mother country. Therefore, the that means of Islamic Republic of Pakistan is mother country of pious individuals. People gave sacrifices of their lives for indpendence as a result of they may not follow Islam severally and will not perform their spiritual duties properly in sub – continent. They were corrected or disturbed once they perform their religious duties.
Urdu Speech For 14th Augest Jashn e Azadi
It displeased Muslims however as they were weak nation, they may not do something. Names of individuals like Muhammad AN Muhammad Ali Jinnah, Allama Iqbal and Sir Syed Ahmad Khan area unit forever written in golden words in the history of Islamic Republic of Pakistan. Muhammad AN Muhammad Ali Jinnah conjointly called Quaid-e-Azam is that the real founding father of Islamic Republic of Pakistan.
Independence Day Of Pakistan Debates In Urdu
Allama Iqbal, UN agency excited Muslims to earn their own position and name within the world. Sir Syed Ahmad Khan, UN agency brought Muslim nation forward and created faculties and faculties for Muslims so they will return to understand a way to fulfill the latest demands of the advance age.
Debates On Independence Day Of Pakistan
Pakistan came into being when the sacrifices of unnumberable lives. several mothers lost their sons, several wives lost their husbands and plenty of youngsters lost their fathers so Islamic Republic of Pakistan came into being. individuals gave sacrifices of their lives thus that next generations might not face any issue and will live a secure life.
Pakistan came into being on the world of world on 14 august 1947 by sacrifying lots of Families to induce own native land where all muslims of Sub continent might pay their lives in keeping with teachings of Islam. Here on this page we tend to area unit sharing best indepence day speech for 14 August 2024. Download Urdu speech for 14 August 2024 here on this page.
14th Augest Independence Day Speech
Get this speech (Debate) taqreerin urdu and participate in dialogue competition on this Independence Day of Asian nation. Lets get bestever urdu Speech for 14 August 2024 on Asian nation Jashn e Azadi Day (Independence Day).
Pakistan national holiday 2024 speech in Urdu and in English free Download on this page. we have a tendency to ar sharing you best ever Urdu speech Taqreer and dialogue for 14 August Jashn e Azadi statesman of Islamic Republic of Pakistan . we have a tendency to ar sharing you 14 August
Urdu Speech For Pakistan Independence Day
speech in Urdu and speech on national holiday of Islamic Republic of Pakistan full dialogue competition online on this page. Get fourteen August speech in English and jashn e azadi statesman Islamic Republic of Pakistan Azadi Day Taqreer in Urdu on this Page.
LEAVE A REPLY Cancel reply
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Recent Post
Rs. 200 Prize Bond List Result #100 Sialkot Draw 16th December...
Premium Rs. 25000 Prize Bond List December 10, 2024 Draw #16...
Premium 40000 Prize Bond List 10 December 2024 Draw Result Muzaffarabad
Prize Bond Draw Schedule 2025 Updated SBP
Latest Wedding Mehndi Dresses for Girls
Popular post.
14th August 1947 (Youme-Azadi) Taqreer (Speech In Urdu)
This is the great blessing of Allah on Muslims of Asia that they got a piece of earn on this globe and have their own entity and one Nation Now. Our kin gave give up in an immense add-up to get this nation. All you Pakistani darlings will discover Urdu taqreer on the premise of the national day 14th August 1947. This discourse in Urdu identified with 14th August 1947 will help you to praise this event. Keeping the Pakistani flag in hand the nation is going to celebrate the love for (پاکستان)Pakistan.
Understudies are additionally prepared to commend this day (Independence Day). Youme-Azadi (youm-e-azadi) Jashn-e-Azadi Mubarak , Wishing, Celebration, Blessing Day talks (Debates) Taqreers in urdu and English arrive on this website page at mobiledady.com and partook in the diverse capacity of Independence Day of Pakistan. Schools and universities will open and some opposition will be held by 14th August 1947. Download the Urdu speech for 14th August autonomy day on the topic “Speech on 14th august in Urdu”. Get Urdu taqreer (discourse) 14th August 1947 national day.
Now you can watch here beautiful 14th August 1947 Youme-Azadi Taqreer (Speech In Urdu) for the young students of Private Gov’t, schools Colleges and Universities… Here is some 14th August Speech In Urdu’s best selection for you. The latest speech on independence day in Urdu and independence day speech in Urdu for school students by mobiledady.
Independence Day Of Pakistan Youm E Azadi 14 August Speech In Urdu
Read the complete 14 august speech in the Urdu language for school and other ceremonies preparation. This is the best speech on 14 august in Urdu for boys and girls at the school level. It is easier than the speech on 14 august in English and you can easily remember it at the time of Taqreer.
More Terms About Urdu Speech:
Written Speech On 14 August In Urdu
Independence Day Speech In Urdu Pdf
Speech On the Independence Day Of Pakistan In Urdu
Youm E Azadi Speech In Urdu
Speech On 14 August In Urdu Lyrics
Independence Day Speech In Urdu For School Students
Youm E Azadi Short Essay In Urdu
Related posts:
Farrukh Nawaz, tech guru & gaming aficionado. Your go-to for mobile news, gaming updates & expert blogging tips.
Leave a Comment Cancel reply
Recent updates.
Check CNIC Number Bio data details with Steps
How to Remove Followers on Facebook? Edit, Delete, and Manage Your List
What Does “Remove Profile” Mean on Facebook? Deletion and Privacy Guide
How Long Does A Timer On Snapchat Last? The Secrets of Streaks and Hourglasses
Remove Sponsored Ads from Facebook: Complete User Guide
Pakistani Flag Pictures Photos Images HD wallpapers
New mobiles.
Realme Note 60x
Realme Neo 7
Oppo Reno 13 Pro
Realme V60 Pro
Oppo Find X8 Pro
Oppo Find X8 Ultra
- Privacy policy
- مضمون نویسی
- تنقید تحقیق
- تشریح خلاصہ
- اردو افسانہ
- حمد باری تعالیٰ اردو میں
- نعت شریف اردو میں
- مضامین و تبصرہ
- Urdu Grammar
پاکستان کا یوم آزادی مضمون | 14 اگست کی اہمیت | Youm e Azadi Par Mazmoon in Urdu
پاکستان کا یوم آزادی مضمون | 14 اگست کی اہمیت, 14th august mazmoon in urdu, 14th august essay in urdu, youm e azadi par mazmoon in urdu, short essay on the independence day of pakistan in urdu, پاکستان 14 اگست کو قوم کی پیدائش کا جشن مناتا ہے, یوم آزادی کی تقریبات, ایک تبصرہ شائع کریں, featured post.
قرآن کریم تجوید سے پڑھنا واجب ہے، قاری ریاض مظاہری
قرآن کریم تجوید سے پڑھنا واجب ہے، قاری ریاض مظاہری (دھنباد) قرآن کریم ایک ازلی اور اب…
यह ब्लॉग खोजें
About meہمارے بارے میں.
محترم حضرات، خوش آمدید! ’’ اردو پریم‘‘ اس ویب سائٹ پر آپ حمد باری تعالیٰ ، نعت شریف، منقبت ، مناجات، غزلیں،نظمیں، ہر طرح کی اردو شاعری، افسانے، اور دیگر دینی و علمی اور سیاسی مضامین اور تبصرے اردو میں مطالعہ کر سکیں گے۔
Blog Archive
- دسمبر 2024 2
- نومبر 2024 17
- اکتوبر 2024 165
- ستمبر 2024 21
- اگست 2024 6
- جولائی 2024 9
- اپریل 2024 1
- مارچ 2024 2
- فروری 2024 8
- جنوری 2024 2
- دسمبر 2023 9
- نومبر 2023 47
- اکتوبر 2023 32
- ستمبر 2023 84
- اگست 2023 4
- جولائی 2023 10
- جون 2023 37
- اپریل 2023 8
- مارچ 2023 2
- فروری 2023 9
- جنوری 2023 14
- دسمبر 2022 18
- نومبر 2022 15
- اکتوبر 2022 32
- ستمبر 2022 38
- اگست 2022 54
- جولائی 2022 34
- جون 2022 31
- مئی 2022 66
- اپریل 2022 110
- مارچ 2022 89
- فروری 2022 127
- جنوری 2022 106
- دسمبر 2021 90
- نومبر 2021 79
- اکتوبر 2021 47
Popular Posts
حروف کی اقسام | حرف کی تعریف | حروف کی کتنی قسمیں ہیں | حروف کی مثالیں
واحد جمع الفاظ اردو میں۔ اردو قواعد Wahid Jama urdu Alfaaz - Urdu Grammar
ہجرت کی تعریف | ہجرت مدینہ کے واقعات | ہجرت مدینہ کے اسباب و واقعات
- اردو افسانہ 25
- اردو شاعری 66
- اردو غزل 75
- اردو قواعد 40
- اقوال زریں 1
- پریم ناتھ بسملؔ 38
- پیار محبت 2
- تشریح خلاصہ 43
- تنقید تحقیق 32
- حمد باری تعالیٰ اردو میں 17
- درود و سلام 2
- رمضان المبارک 60
- سوال جواب 98
- صحت اور خوبصورتی 31
- طنز و مزاح 9
- مضامین و تبصرہ 461
- مضمون نویسی 75
- نعت شریف اردو میں 73
- Urdu Ebook pdf Download 1
Recent Post
Random posts, recent posts.
وقت کی پابندی پر مضمون Waqt Ki Pabandi Par Mazmoon Urdu
مضمون کی تعریف | مضمون نویسی کیا ہے؟ | مضمون نگاری کے اُصول | مضمون کی قسمیں | مضمون نگاری کا فن
برسات پر مضمون | بارش کے موسم پر مضمون | Essay On Rain In Urdu
Menu footer widget.
Copyright (c) 2022 Urdu Prem All Right Reseved
IMAGES
VIDEO
COMMENTS
Youm e Azadi Essay In Urdu - In this article we are going to read essay On Yaum E azadi of pakistan in urdu language, youm e azadi easy essay in urdu,independence day in urdu
جشن آزادی: 14 اگست پر اردو تقریر، ہمیں 14 اگست پر کیا پیغام ملتا ہے؟
مسلمانوں کو یہ چیز آخر کیسے برداشت ہوسکتی تھی ،مسلمان تو صرف خدا وحدہ لاشریک کا بندہ ہے ، عیسائیوں کے یہاں تین خدا ہیں، جسے قرآن کریم نے ثَالِثُ ثَلٰثَہْ کہ کر بتایا ہے ۔مسلمان اپنے توحید کے عقیدے کو کیسے چھوڑ سکتا ہے۔
جشن آزادی پاکستان - Speech on Jashn e Azadi Pakistan. صدر گرامی قدر! آج کی محفل میں میرا موضوع تقریر ہے۔ میں اپنی پہچان کی تلاش میں تحریک پاکستان کے ایمان آفریں ... Speech on Youm e Azadi in Urdu. 14 اگست یوم آزادی پاکستان ...
Jashn e Azadi Essay In Urdu Azadi Ka Din Azadi Aik Naimat Hai Azeem Writer: M.Ali: ليست هناك تعليقات: إرسال تعليق ...
Read Jashn E Azadi Mubarak Ho (Article No. 1493) and other interesting Urdu Stories, Urdu Kids Articles and Urdu Mazamin. Children Moral stories and Stories with lessons for kids.
Lets get bestever urdu Speech for 14 August 2024 on Asian nation Jashn e Azadi Day (Independence Day). Pakistan national holiday 2024 speech in Urdu and in English free Download on this page. we have a tendency to ar sharing you best ever Urdu speech Taqreer and dialogue for 14 August Jashn e Azadi statesman of Islamic Republic of Pakistan . we ...
Youme-Azadi (youm-e-azadi) Jashn-e-Azadi Mubarak, Wishing, Celebration, Blessing Day talks (Debates) Taqreers in urdu and English arrive on this website page at mobiledady.com and partook in the diverse capacity of Independence Day of Pakistan. Schools and universities will open and some opposition will be held by 14th August 1947.
14th August Essay In Urdu بچے بھی اس دن سے بھرپور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ملک کے تمام اسکولوں میں تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں بچے قومی گیت گاتے ہیں، سبز اور سفید لباس زیب تن کرتے ہیں اور لذیذ کھانوں سے ...
A literary essay is a short, non-fiction composition that covers virtually any literary topic imaginable. Many modern literary essays are quite long with thousands of words.... An essay containing 200 words is limited in length, requiring between three and five paragraphs depending on the sentence structure and vocabulary used. An essay is a short piece of writing about a particular topic....